روندو میں پے درپے زلزلوں کا سلسلہ جاری، حکومت خاموش تماشائی

گلگت بلتستان کے سیاحتی علاقے روندو گزشتہ تین مہینوں سے شدید اور ہلکے نوعیت کے زلزلوں کی زد میں ہے۔
تسکین نیوز کے مطابق روندو کے بعض دیہات دامن کوہ میں واقع ہونے کی وجہ سے شدید متاثرہوچکے ہیں، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے زیادہ تر رہائشی مکانات رہنے کے قابل نہیں رہے۔ پانی اور بجلی کا نظام مفلوج ہوچکا ہے۔
عوام میں شدید خوف ہراس پایاجاتا ہے؛ عوام حکومت گلگت بلتستان سے متعدد بار اپیل کرچکے ہیں کہ انہیں کسی محفوظ مقام پرمنتقل کیا جائے؛ لیکن حکومت کی طرف سے ابھی تک کسی قسم کا جواب نہیں آیا ہے۔
دوسری طرف امامیہ مرکز میں زیر صدارت سرپرست اعلی انجمن امامیہ بلتستان و مرکزی امام جمعہ و الجماعت علامہ شیخ محمد حسن جعفری ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا؛ جس میں روندو کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں شریک علمائے کرام کا کہنا تھا کہ روندو کے کچھ علاقے غیر محفوظ ہو گئے ہیں جبکہ بعض علاقوں میں تو پینے کے لیے پانی بھی نہیں۔
ہنگامی اجلاس میں حکومت گلگت بلتستان سے مندرجہ مطالبات کیے گئے:
۱: متاثرین روندو کی فوری ضروریات اور مستقل حل اور آبادکاری کے لیے مناسب اقدامات اور آفت زدہ علاقہ قرار دیا جائے؛
۲: روندوکے متاثرہ علاقوں سمیت دوسرے علاقوں میں بھی زلزلے کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری و ساری ہے؛ لہذا بلتستان بھر کے تمام ائمہ جمعہ و جماعت اور مومنین سےخصوصی طور پر اجتماعی دعا کی اپیل کی گئی؛
۳:علاقہ روندو کے متاثرین کے مطالبات کے حل کے لیے علماء کرام کی ضرورت کی بنا پر مرکزی علماء کرام نے ممکنہ تعاون کے لیے آماد گی کا اظہار بھی کیا۔