پاراچنار؛ شہر کے تمام مضافاتی علاقوں پر تکفیری دہشت گردوں کے حملے؛ مزید ۸ جوان شہید، حکومت خاموش تماشائی!
ملک دشمن عناصر تحریک طالبان، داعش اور دیگر تکفیری دہشت گرد پاراچنار شہرکے تمام مضافاتی علاقوں پربھاری ہتھیاروں سے حملے کررہے ہیں، جس کے نتیجے میں مزید کم از کم ۸ محب وطن جوان شہید ہوگئے ہیں۔
تسکین نیوز کی رپورٹ کے مطابق، تکفیری دہشت گردوں کے حملوں کے نتیجے میں اب تک ۴۲ محب وطن شیعہ پاکستانی شہری شہید اور 160 سے زائد زخمی ہوچکےہیں۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ کل رات بھر پیواڑ کےعلاقے پر بھاری ہتھیاروں سے حملے جاری رہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان سے تحریک طالبان، داعش اور دیگرتکفیری دہشت گرد، جدید امریکی ہتھیاروں سے لیس ہوکر آئے ہیں اور مقامی شیعہ آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں اور صوبائی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، اس سے یہ بات واضح ہورہی ہے کہ صوبائی حکومت اس لشکرکشی میں شریک ہے۔
پاراچنار کےدفاعی امورپر نظررکھنےوالے ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک مقابلہ بہ مثل نہیں ہوگا تب تک حکومت بھی حرکت میں نہیں آئے گی، لہذا ملک کے تمام محب وطن پاکستانی شہریوں خاص کرشیعیان حیدرکرار سے اپیل ہے کہ آپ جو مدد کرسکتے ہیں کریں، تاکہ یہود و ہنود کے آلہ کار دہشت گرد دوبارہ اس قسم کی غلطی کرنے کی جرئت نہ کرسکیں۔
پاراچنارکے عوام کا کہنا ہے کہ پاکستان بھرکے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف مظاہرےکئے جائیں۔
خیال رہے کہ تحریک طالبان، داعش سمیت درجنوں تکفیری دہشت گردوں کو یہود و ہنود کی حمایت حاصل ہے اور ہزاروں پاکستانی سیکیورٹی اہلکار ان کے حملوں کے زد میں آکر شہید ہوچکےہیں، ہمارے ادارے جب سیکورٹی اہلکاروں پر حملہ ہوتا ہے تو واویلا کرتے نظرآتے ہیں اور جب یہی دہشت گرد محب وطن شیعیان حیدار کرار کو نشانہ بناتے ہیں تو خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں۔ اس غلط پالیسی کی وجہ سے دنیا بھرمیں ملک بدنام ہورہا ہے اور دہشت گردوں کے حوصلے بڑھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے پاراچنار محاصرے میں ہے، شہرکے تمام راستے بندہیں، اسپتال اور مارکیٹ میں ادویات ختم ہوگئیں ہیں، جس کی وجہ سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
زخمیوں کو فوری طور ملک کے دیگر اسپتالوں تک پہنچانے کی ضرورت ہے، راستے بند ہونے کی وجہ سے درجنوں زخمیوں کی جان خطرے میں ہے۔
پاکستان میں فعال انسانی حقوق کی تنظیموں اور دیگر ان جی اوز سے اپیل ہے کہ پاراچنار کی آواز بنیں۔
پاراچنار کے جوانوں کا کہنا ہے کہ ضلع کرم کے مظلوم عوام طویل عرصے سے دہشت گردانہ کارروائیوں کا شکار ہیں، علاقے کے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کے لیے سازشی عناصر ہمیشہ سرگرم رہتے ہیں،ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت ضلع کرم کے باسیوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آراء کیا جا رہا ہے، ضلع کرم میں بدترین فساد برپا کرنے کی جو چال چلی جا رہی اس کے نتائج انتہائی بھیانک ثابت ہو سکتے ہیں۔
ضلع کرم کے بابصیرت و دانش مند عوام ملک دشمنوں کے عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں وہ دشمن کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں سے مطالبہ ہے کہ وہ ملک کے حساس ترین خطے میں اس خونی کھیل کو روکیں۔