امام جمعہ سید راحت الحسینی کی قیادت میں بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

گلگت (یوسف علی نگری) کشمیر کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور مودی حکومت کے جرائم بے نقاب کرنے کیلئےبعد از نماز جمعہ علامه سید راحت حسین الحسینی کی قیادت میں مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت سے خزانہ روڑ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
تسکین نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ریلی میں کشمیریوں مسلمانوں کی حمایت اور مودی حکومت کی ظلم و بربریت کے خلاف بھرپور نعرہ بازی کی گئی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ہیئت آئمہ جماعت گلگت کے صدر سیداختر حسین رضوی نےکہا کشمیری مسلمانوں پر بھارتی ظلم و بربریت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں آج کشميريوں سے اظہار يکجہتی کا دن ہے اور پوری قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازع ہےاس تنازعے کو بات چيت اور سفارتکاری کے ذريعے حل کياجائے۔
انہوں نے کہا گلگت بلتستان کے عوام نے اپنے زور بازوں ڈوگرا سے آزادی حاصل کرکے اسلام و پاکستان سے والہانہ محبت کی بنیاد پر بلا مشروت الحاق پاکستان کیا لیکن حکمرانوں نے یہاں کے عوام کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھ کر ساتھ انصاف نہیں کیا جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں موجودہ حکومت آئینی حقوق کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آئی ہے لیکن اس اہم مسئلہ پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کرنا افسوس ناک ہے۔
احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامی شیِخ علی نقی حیدری نے کہا ہم ظالم کے خلاف اور مظلوم کے حامی ہیں مودی کے ظلم کے خلاف کشمیری مسلمانوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔
علامہ علی نقی حیدری کا کہنا تھا کہ کشمیری اور فلسطینی عوام اپنے حق خودارادیت کے حصول اور بھارت اور اسرائیل کے غاصبانہ قبضے سے آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب انہیں اپنی جدوجہد میں کامیابی نصیب ہوگی۔
مظاہرین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی امامیہ کونسل کے جنرل سکریٹری شاہد رضا نے کہا کہ بھارت کشمیری مسلمانوں پر ظالمانہ اور بے رحم سرگرمياں بند کرےمذہبی جنونيت نے سيکولر بھارتی معاشرے کا چہرہ بگاڑ ديا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری اور فلسطینی مسلمانوں کی بھارت اور اسرائیلی غاصبانہ قبضے اور ظلم کے خلاف حمایت جاری رکھتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن مسئلہ کشمیر کی آڑ میں گلگت بلتستان کو گزشتہ 74سالوں سے آئینی و بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھنا زیادتی ہے یہاں کے عوام کا مطالبہ اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی متفقہ قرارداد کے باوجود نہ صرف مکمل آئینی صوبہ نہیں بنایاگیابلکہ کشمیرطرز کا سیٹ اپ دینے میں بھی بدنیتی کا مظاہرہ کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ یا کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیکر یہاں کے عوام میں پائی جانے والی بے چینی دور کیا جائے۔