ترکیہ؛ افغان تارکین وطن کو ملک بدرکرنے کا سلسلہ جاری

ترک حکام نے ایک بارپھر درجنوں افغان مہاجرین کو ملک بدر کردیا ہے۔
تسکین نیوز نے ترک ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اس ملک کی حکومت نے افغان مہاجرین کو بے دخل کرنے کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے مزید 138 افراد کو کابل واپس بھیج دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق انقرہ حکومت نے 138 افغان مہاجرین کو «ایغدیر» سے کابل جانے والی پرواز سے ملک بدر کر دیا ہے۔
روزنامہ اناتولی نے لکھا کہ انقرہ حکومت غیر قانونی طور پر ترکیہ میں داخل ہونے والے لوگوں کو ملک بدر کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے؛ تاکہ غیر قانونی طور پرترکیہ آنے والے مہاجرین کا سدباب ہوسکے۔
اس رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں غیر قانونی طور پر ترکیہ میں داخل ہونے والے 138 افغان مہاجرین کو ایغدیر ایئرپورٹ سے ان کے ملک واپس بھیج دیا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ غیر قانونی تارکین وطن سے نمٹنے کے پروگرام کے تحت ان افراد کو گرفتار کر کے واپس بھیج دیا گیا۔
اس سے قبل ترک میڈیا نے اعلان کیا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو نکالنے کے عمل کے تحت 365 افغان مہاجرین کو انقرہ سے کابل واپس بھیجا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ سالانہ افغانستان سے ہزاروں افغان شہری ایران کے راستے ترکیہ جاتے ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ترک حکام غیرقانونی طورپرمقیم غیرملکیوں سے بہت سختی کررہے ہیں؛ یہی وجہ ہے کہ اس ملک میں امن امان قائم ہے؛ جبکہ پاکستان میں افغانستان سمیت متعدد ملکوں کے لاکھوں مہاجرین گزشتہ کئی سالوں سے آباد ہیں، جس کی وجہ سے ملک کو مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان افغان سمیت دیگر ممالک کے تارکین وطن کو ملک بدر کرنے میں کامیاب ہوا تو پاکستانی شہریوں کو روزگار کی تلاش میں بیرون ملک جانے کی نوبت ہی نہیں آئے گی۔