مشرقی افغانستان میں داعش کے درجنوں ارکان نےطالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشرقی افغانستان میں داعشی دہشت گرد گروپ کے کم از کم 50 ارکان نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔
تسکین نیوز کے مطابق، افغانستان کے بعض ذرائع نے بتایا کہ مشرقی افغان صوبے ننگرہار میں داعشی دہشت گرد گروہ کے کم از کم 50 ارکان نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ داعشی دہشت گردوں نے ننگرہارمیں مقامی طالبان حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔
افغان ذرائع نے بتایا کہ داعش کے ارکان کا ہتھیار ڈالنا مقامی قبائلی رہنماؤں کی ثالثی کے ذریعے ممکن ہوا ، تاہم مزید تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں کئی صوبوں خصوصا Kabul کابل میں کئی دھماکے ، مسلح حملے اور فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے، جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔
اس سے قبل ، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد سمیت کچھ طالبان عہدیداروں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ داعش افغانستان کے لیے کوئی سنگین خطرہ نہیں ہے اور طالبان اکیلے ہی دہشت گرد گروہ کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔
طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ داعش افغانستان میں کوئی سنگین خطرہ نہیں ہے۔
خیال رہے کہ بعض افغان سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا سمیت طالبان دشمن طاقتیں، داعش کو طالبان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔