صوبہ خراسان رضوی کے گورنر کی طالبان حکام سے ملاقات؛ اہم امور پر تبادلہ خیال

اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ خراسان رضوی کے گونرنےایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ کابل کا دورہ کیا ہے۔
تسکین نیوز نے ایرانی خبررساں ادارے کے حوالےسے خبردی ہے کہ خراسان رضوی کے گورنر کی قیادت میں، ایک اعلیٰ سطحی وفد نے طالبان حکام کے ساتھ مختلف امور پر بات چیت کی ہے۔
ایرانی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سامان کی ترسیل کے ساتھ ساتھ کسٹم اور تجارتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ایران کی وزارت داخلہ اور افغانستان کی عبوری حکومت کے سربراہوں کے ساتھ ہم آہنگی کے بعد، صوبہ خراسان رضوی کے گورنر “محمد صادق موتمدیان” نے تجارتی مسائل کے حل کی خاطر کابل میں طالبان کے اعلی اہلکاروں سے ملاقات کی۔
ایرانی وفد نے ہرات کے گورنر اور افغان کسٹم حکام سے ملاقات کی جس میں سرحدی اور ٹرانزٹ مسائل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ دوغارون بارڈر اگلے 10 دنوں کے اندر کھولا جائے گا اور ایران افغان ٹرانزٹ گاڑیوں کو 24 گھنٹے خدمات فراہم کرے گا۔
واضح رہے کہ صوبہ خراسان رضوی اور افغانستان کے مابین 300 کلومیٹر مشترکہ سرحد ہے اور اہم بات یہ ہے کہ ایران اورافغانستان کے مابین 60 فیصد تجارت دوغارون بارڈر سے ہی ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ ایران نے اب تک طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے اس کے باوجود کابل کے دورے کئے جاررہے ہیں، سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے دوروں سے واضح ہوتا ہے کہ ایران طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔