میاں بیوی کا ایک دوسرے کو خوش کرانے کا طریقہ کار

اللہ تعالی نے مرد اور خواتین کو الگ الگ مزاج سے نوازا ہے۔
خواتین محبت اورعشق کے بل بوتے پرجیتی ہیں؛ جبکہ مرد غرور و تکبر کی طرف زیادہ مائل ہوتا ہے۔
اکثرخواتین اپنے شوہروں سے اس لئے خوش نہیں؛ کیونکہ وہ اپنی بیویوں سے اظہار عشق و محبت نہیں کرتے ہیں! ایک تحقیق کے مطابق اکثر ایسی خواتین بیٹیاں جنم دیتی ہیں؛ جن کے شوہر انہیں باتوں سے خوش کرانے میں ناکام رہتے ہیں، جس اکی وجہ سے وہ سرد مزاجی کا شکار ہوتی ہیں اور سرد مزاج خاتون بیٹا پیدا کرنے کی صلاحیت کھو دیتی ہے۔
خاتون فطرتا عشق و محبت کا طلب گار ہوتی ہے؛ جب وہ ناراض ہوتی ہے تو اس کا دل کرتا ہے شوہر اپنی محبت کا اظہار زبان سے کرے؛ جبکہ مرد حضرات اپنی محبت کا اظہار جسمی ملاپ کے ذریعے کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے خواتین کے شک و شبہات میں مزید اضافہ ہوتا ہے وہ سمجھتی ہیں کہ مرد انہیں اپنی جنسی تسکین کا ذریعہ سمجھتا ہے بس۔
وہ سوچتی ہے میں اس سے کتنا پیار کرتی ہوں؛ جبکہ یہ مجھے کوئی اہمیت نہیں دیتا!!! بس اپنی خواہشات نفسانی پوری کرنے کی تلاش میں رہتا ہے!!!
خواتین زیادہ چھونے والے مردوں کو بالکل پسند نہیں کرتی ہیں؛ وہ صرف سننا چاہتی ہیں۔ اسی لئے حدیث میں آیا جب مرد اپنی بیوی سے ایک بار یہ کہے کہ میں تم سے پیار کرتاہوں تو زندگی بھر اس جملے کوفراموش نہیں کرتی ہیں؛ لہذا مرد اپنی بیوی سے بار بار محبت کا اظہارکرے خاص کر گھر والوں اور رشتہ داروں کےسامنے۔
مثال کے طور پر، تم کتنی اچھی ہو! تم میرے دل کا چین ہو! اگر تم نہ ہوتی تو میں اتنا خوشبخت نہ ہوتا! کتنے اچھے کھانے پکاتی ہو! ۔۔۔
مہمانوں کے سامنے اس کے تیار کردہ کھانوں کی تعریف کرنا جیسے ماشا اللہ آج زبردست کھانا تیار کیا تھا! جیتی رہو!۔۔۔۔
خواتین کو بھی چاہئے اپنے مردوں کو خوش رکھنے کے لئے عشق و محبت کا اظہار کریں خاص کر اپنے بچوں اور گھروالوں کے سامنے۔
اکثر مرد حضرات اپنی قوت و طاقت کی تعریف سننا پسند کرتے ہیں، وہ کسی بھی حالت میں کمزور، نالائق جیسے الفاظ سننا بالکل پسند نہیں کرتے!
لہذا خواتین کوچاہیے کہ اپنے شوہروں کو خوش رکھنے کےلئے ایسے الفاظ کا چناو کریں جس سے ان کے غرور میں اضافہ ہو!
مثال کے طور پرمیں جانتی ہوں تم یہ کام کرسکتے ہو! تمہارے ہوتے ہوئے مجھے کیا غم! تمہاری غیرت پر مجھے ناز ہے! میں کتنی خوش قسمت تھی کہ اللہ نے تجھ جیسا شوہر نصیب فرمایا!