حکومت پاکستان نے گلگت کو ایک آزاد ریاست کے طور پر کہ نہ صرف قبول کیا؛ بلکہ اقوام متحدہ کےسکیورٹی کونسل کو خط بھی لکھا؛علامہ ساجد نقوی

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے گلگت کو ایک آزاد ریاست کے طور پر کہ نہ صرف قبول کیا؛ بلکہ اقوام متحدہ کےسکیورٹی کونسل کو خط بھی لکھا تھا۔ راجہ شاہ رئیس خان گلگت کے پہلے صدر بنے، پندرہ دن تک آزاد ریاست رہنے کے بعد خطے کے عوام نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔
تسکین نیوز: قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نے یوم آزادی گلگت بلتستان پراپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم گلگت بلتستان کے غیورعوام آزادی میں شامل شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت کے غیرت مند عوام نے ڈوگرہ راج کے خلاف علم بغاوت بلند کرکے خطے کو آزاد کرایا تھا۔ یکم نومبر 1947ء انقلاب کی کامیابی ڈوگرہ فوج کی تاریخی شکست اور علاقہ آزاد کرانے کے بعد میر آف ہنزہ و میر آف نگر کے الحاق نامے پر 1 نومبر 1947ء کو گلگت میں عبوری، اسلامی جمہوریہ گلگت کا قیام عمل میں لایا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ایک بار پھر گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ یہ گلگت کی قدیم و جدید تاریخ میں بہت بڑا سیاسی اقدام تھا اور اس اقدام کی بابت خود حکومت پاکستان نے تسلیم کرتے ہوئے اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کو خط لکھا تھا، جو ریکارڈ پر موجود ہے، ڈوگرہ انڈین حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا اور گلگت میں ایک فعال ایمرجنسی انتظامیہ قائم کی گئی، جس نے استور و غذر کے علاقے فتح کئے اور اپنا خزانہ و لاجسٹک کو ٹھیک کیا اور اس سپاہ کے روندو پر قبضے کے بعد بلتستان کی طرف سے موثر گلگت انتظامیہ کا دائرہ کار بڑھا۔ یہ حکومت یا انتظامیہ کچھ خصوصیات رکھتی تھی۔ اول یہ کہ یہ عبوری تھی، کیونکہ مقصد پوری ریاست کو آزاد کرا کر اس کا الحاق پاکستان سے کرنا تھا۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ گلگت کے عوام نے بے سر و سامانی کے عالم میں آزادی کی جنگ لڑی اور دس ماہ تک جاری رہنے والی اس جنگ کے مجاہدین اگرچہ ہاتھوں میں تھامنے والا اسلحہ سے خالی تھے، مگر ایمانی طاقت اور قومی یکجہتی کا حوصلہ تھا، جس نے تراکبل تک دشمن کی مسلح فوج کو دھکیل دیا اور یوں تراکبل تک گلگت اسکاوٹس کا مفتوحہ علاقہ تھا۔ راجہ شاہ رئیس خان گلگت کے پہلے صدر بنے، پندرہ دن تک آزاد ریاست رہنے کے بعد خطے کے عوام نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔
علامہ ساجد نقوی کا آخر میں کہنا تھا کہ ملکی و بین الاقوامی تناظر میں گلگت کی عوامی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخی فیصلے وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دیئے جانے سے پاکستان کا موقف کمزور نہیں؛ بلکہ زیادہ مضبوط ہوگا؛ لہذا گلگت بلتستان کی عوام کو ان کے مکمل آئینی حقوق دیئے جائیں اور ہم گلگت کی آزادی میں شامل شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔